صبا احمد
اکیس جنوری شام کوہندوکش کےسلسلے میں ریکٹراسکیل پرچھ شاریہ آٹھ شدت کے جھٹکے محسوس کیےگئے۔ زلزلہ کی گہرائی 180
کلومیڑ تھی ۔ گہرائی زیادہ ہونے کی وجہ سے نقصان کم ہوا۔ اس کا مرکز افغانستان پاکستان اور تاجکستان میں تھا ۔ سوات میں 140 افراد زخمی ہوئے سوات کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی ۔
سوات کی ایک خاتون زلزلے کی وجہ سےدل کا دورہ پڑنے سےاور ایک شخص اسلام آباد میں دل کا دورہ پڑنے سے جان کی بازی ہار گیا ۔ آزاد کشمیر، لاہور، اسلام آباد اورخیبر پختوںخوا کے بیشتر علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ۔ لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ سارا پشاور گھروں سے باہر سڑکوں پر نکل آیا ۔ لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کر رہے تھے۔ بچے بوڑھے اور نوجوان خوف کا شکار تھے۔
کوہ قراقرم کشمیر میں لینڈ سلائڈنگ بھی ہوئی ۔اسلام آباد میں چھ افراد زخمی دوافراد چھت سے چھلانگ لگاتے ہوئے زخمی ہوئے ، ملٹی اسٹوری بلڈنگ میں دڑاڑیں پڑ گئیں ۔ وزیر اعظم نے ہیلتھ کیئر سنٹر کو الرٹ رہنے کی ہدایات دے دیں ۔ ترکیہ کے بعد پاکستان دوسرا ملک ہے جہاں اتنا شدید زلزل آیا ہے ۔
ہمیں اللہ تعالی تنبیہ کررہا ہے۔ ہماری گستاخیاں اورغلطیاں بڑہ گئی ہیں۔ ہمارے گناہ شدید نوعیت کے ہوچکے ہیں۔ اللہ تعالی کی ناراضی بارش زلزلوں طوفانوں ،ہواؤں اور سیلابوں کی صورت میں آرہی ہے ۔ لوگ ملک میں سیاسی معاشی اور مہنگائی، معاشرتی بحران کا شکارہیں ،لوگ بھوک وپیاس اور غربت کے ہاتھوں سے حرام موت کو گلے لگانے پرمجبورہیں ۔
حکومت وقت اور لوگوں کو توبہ استغفار کرنی چاہیے۔زیادہ سے زیادہ
رحمتوں اور مغفرتوں کا مہینہ رمضان سایہ فگن ہونے جا رہا ہے۔ ہمیں اپنے ناراض رب کو منانے کو موقع مل رہا ہے،جو سترماؤں سے زیادہ محبت کرتا ہے ۔ بندہ جب گناہ سے بچنے کی نیت کرتا ہے۔وہ فورا" معاف کرتا ہے ۔ یہ مغفرت اور جہنم کے عذاب سے بچنے کا مہینہ ہے۔ روٹھے رب کو سحری افطاری اورتہجد میں منائیں ۔اس کی رحمتوں کی بارش کا موسم بہا رآرہا ہے ۔
اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگیں تاکہ ملک پر اس کی رحمتیں نازل ہوں ۔