بنت خلیل / ثمین سجاد
پس منظر
اریج یونیورسٹی کے گراؤنڈ میں بیٹھ کر نوٹس بنا رہی ہوتی ہے۔۔۔
جب روزی اس کے پاس آتی ہے ۔روزی مسیحی ( کرسچن ) برادری سے تعلق رکھتی ہےمگر تقابل ادیان کی کلاس میں اریج کے ساتھ ہوتی ہے)
روزی : السلام علیکم
اریج :وعلیکم السلام ورحمتہ
روزی: کیسی ہو ؟؟؟
اریج: الحمد للہ میں بالکل ٹھیک ۔۔۔
روزی :میں آج تقابل ادیان ( مختلف مذاہب کاتقابلی جائزہ) کے لیکچر میں نہیں آسکی تو سوچا آپ سے مدد لے لوں اور میرے ذہن میں کچھ سوالات بھی ہیں جو آپ سے پوچھنے ہیں ۔۔۔
اریج :جی جی میں ضرور تمہاری مدد کروں گی بولو کیا پوچھنا ہے ؟؟؟
روزی : اریج میں آج کل اسلام کا مطالعہ کر رہی ہوں مجھے بتاؤ اسلام عورت کو ہی کیوں پردے کا حکم دیتا ہے ؟؟؟
اریج : دیکھو روزی چونکہ آپ اسلام کا مطالعہ کر رہی ہیں تو اس کے اسرار آپ پر رفتہ رفتہ کھلیں گے ۔۔ مگر ان سوالات کے جوابات سے پہلے میرے سوال کا جواب دو۔۔۔
روزی : جی پوچھیں۔۔۔
اریج : میں آپ کو دو کینڈیز دیتی ہوں ایک ریپر میں بند ہے اور ایک بغیر ریپر کے آپ کون سی لوگی ؟؟؟
روزی : ظاہر سی بات ہے جو پیک ہوگی۔۔۔
اریج : بس پھر اسی طرح پردے میں رہنے والی عورت معاشرے کی بری آنکھ سےمحفوظ ہوتی ہے ۔۔۔
روزی : ہاں مگر اب دنیا ترقی کر چکی ہے،اب نقاب اور حجاب جو ترقی کی راہ میں رکاوٹ سمجھا جاتا ہے ۔۔۔
اریج : ان سب کو رکاوٹ وہ سمجھتے ہیں جو اسلامی تعلیمات اور قرآن و سنت سے دور ہیں۔۔۔
روزی: وہ کیسے ؟؟؟
اریج : پیاری دوست اللہ نے قرآن کی سورہ النور میں صاف صاف اور واضح پیغام دیا ہے عورتوں کو کہ اپنے آپ کو چھپا کر رکھیں ۔۔۔
( اریج اپنے موبائل سے قرآن کھول کر سورہ النور کی آیت 31 کا ترجمہ پڑھ کر سناتی ہے)
روزی : لیکن کیا عورت کو پردہ کرکے کام کرنے میں مشکل نہیں ہوتی؟؟؟
اریج: اچھا یاریہ بتاؤ اتنا بھاری ہیلمٹ کیوں پہنتےہیں بائیک چلاتے وقت؟؟؟
روزی : سیفٹی کے لیےاریج : جی بالکل اسی طرح تم دیکھو سکول ، کالج میں تھوڑے موٹے کپڑے کا یونیفارم بھی پہنتے ہیں چاہے گرمیاں ہی ہوں ۔۔۔
اور چاہے ہماری آرمی ہو یا کوئی کنسٹرکشن کا کام کرنے والا سب کے ان کے حساب سے یونیفارم بنے ہوتے ہیں اس میں انہیں کا فائدہ ہے ۔۔۔اسی طرح یہ حجاب بھی مسلمان عورت کی پہچان ہے ۔۔۔یہ عورت کی حفاظت کرتا ہے ۔۔۔
حجاب والی عورت کی عزت کی جاتی ہے ۔۔۔وہ لوگوں کی بری نظروں سے بچ جاتی ہے ۔۔۔دنیا تو سنورتی ہی ہے آخرت بھی بن جاتی ہے اللہ کی بنائی ہوئی حدود کا خیال رکھنے والیوں کی۔۔۔
اللہ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا : سورة الأحزاب – (سورۃ33 آیت 59)
یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ قُلۡ لِّاَزۡوَاجِکَ وَ بَنٰتِکَ وَ نِسَآءِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ یُدۡنِیۡنَ عَلَیۡہِنَّ مِنۡ جَلَابِیۡبِہِنَّ ؕ ذٰلِکَ اَدۡنٰۤی اَنۡ یُّعۡرَفۡنَ فَلَا یُؤۡذَیۡنَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا (59﴾
اے نبی! اپنی بیویوں سے اوراپنی صاحبزادیوں سےاورمسلمانوں کی عورتوں سےکہہ دو کہ وہ اپنے اوپر اپنی چادریں لٹکا لیا کریں ۔ اس سے بہت جلد ان کی شناخت ہو جایا کرے گی پھر نہ ستائی جائیں گی اور اللہ تعالٰی بخشنے والا مہربان ہے
روزی : بہت شکریہ ۔۔ لیکن اریج اگر مردعورتوں کو دیکھتے ہیں اس میں مردوں کا قصور ہےعورت ہی پردہ کیوں کرے؟؟
اریج مسکراتے ہوئے : دراصل جو چیزجتنی قیمتی ہوتی ہے اتنی ہی چھپا کر رکھی جاتی ہے ۔۔۔تم دیکھو ہیرے جواہرات کو کیا عام چیزوں کی طرح رکھے جاتے ہیں ؟؟؟
اور پھر عورت کا تو مطلب ہی چھپی ہوئی چیز ہے ۔۔۔مرد کے اندر اللہ نے عورت کے لیے کشش زیادہ رکھی ہے پھر عورت اور مرد کو نظریں جھکانے کا حکم ہے اور عورت کو اپنے آپ کو چھپانے کا بھی۔۔۔
روزی : لیکن اریج اس میں تو عورت کی آزمائش زیادہ ہے ۔۔۔
اریج : نہیں میری جان ،اللہ کسی پر اس کی استطاعت سے بڑھ کر بوجھ نہیں ڈالتا ۔۔۔ ہرچیز میں اللہ کی حکمت ہے جس تک انسان نہیں پہنچ سکتا ۔۔۔
میرے نزدیک نظریں جھکا کر رکھنے والا معاملہ مرد کے لیے زیادہ مشکل ہے بنسبت عورت کے اپنے آپ کو چھپانے کے ۔۔۔
دونوں کے نفسیاتی ، جذباتی، ذہنی، جسمانی غرض ہر لحاظ سے اپنے اپنے فرائض ، اپنے اپنے حقوق ۔۔۔
مگر جزا و سزا ایک جیسی ، عزت ، وقار ایک جیسا۔۔
روزی : بہت بہت شکریہ اس قدر بہترین معلومات دینے کے لیے ۔۔۔
اریج : کوئی بات نہیں ہمارے دین میں ہے کہ اچھی بات کو جتنا ہو سکے پھیلاؤ...