کراچی ( نمائندہ رنگ نو ) پاکستان ہاکی کےانٹرنیشنل پلئیرمحسن علی خان نےکہا ہےکہ " پاک فلیگ ہاکی کلب" کی تاریخ تقریباً 50 سال پر محیط
ہے اور یہ ایک بڑا قومی اثاثہ ہےجس نے پاکستان کو کئی نامورنیشنل اورانٹرنیشنل ہاکی پلئیرز دئیے ہیں ۔ اس کا سہرامرحوم حبیب اللہ کو جاتا ہےجنہوں نے اس کلب کو بہت محنت اور جاں فشانی سے بنایا اور چلایا۔
یہ بات انہوں نے"پاک فلیگ ہاکی کلب"کےمنعقدہ عید ملن پارٹی کےموقع پر تاریخ کےاوراق پلٹتےہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ اب ہاکی اسٹروٹرف پرمنتقل ہوچکی ہے اور آج ہمارے ہاکی میں زوال کی ایک وجہ شاید یہ بھی ہے کہ ہم نےاپنے قومی اثاثوں کو وقت کے ساتھ جدید نہیں بنایا۔ اس طرح نہ صرف ہاکی کےکھیل کا رجحان کم ہوا ہے بلکہ معیار بھی گر گیا۔
محسن علی خان نے کہا کہ کراچی سینٹرل میں ماضی کی طرح کےانٹرنیشنل ہاکی پلییرزپیدا کرنےکیلئےپاک فلیگ ہاکی کلب، دستگیر ہاکی کلب،پاک ونڈر ہاکی کلب،پاک مسلم ہاکی کلب،الصغیرہاکی کلب کو ازسر نوجدید انداز میں تیارکرکےاوران میں کھیلنے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی اور کھیل کےمعیار کو بہتر کرنے کیلئےاسٹروٹرف لگوانے کی ضرورت ہے تاکہ ان کلب کے بچوں میں مقابلے کا روجحان پیدا ہواور یہ کلب ماضی ک طرح جدید ہاکی کے انمول ہیرے پیدا کرنے کےقابل ہو سکیں۔
ڈاکٹر ثمر اسلام مہدی نے محسن علی خان کے بیان کو سراہا اور ان کو پاک فلیگ ہاکی کلب کی جانب سےعید ملن کیک پیش کیا۔ اس موقع پرجاوید لطیف ہاشمی اورٹیم کےدیگر کھلاڑیوں نے خوشی کا اظہار کیا۔