کرن وسیم ۔۔۔۔۔
لکی ون شاپنگ مال کی تیسری منزل سےخودکشی کرنیوالا کراچی کا تعلیم یافتہ جوان ، کراچی یونیورسٹی سے میتھ میٹکس میں بی ایس
کرنے کے باوجود نوکری کیلئے دھکے کھانے والا تین چھوٹے بچوں کا باپ ۔ ہمارے شہر کا جوان بیٹا۔ انتہائی کسمپرسی کی حالت میں اپنی زندگی ختم کر بیٹھا ۔۔ شاید اپنے معصوم بچوں کے روشن مستقبل کا کوئ راستہ نہ دکھائ دیا ہوگا اسے ۔۔ موت کی تاریکی میں پناہ ڈھونڈنے کی کوشش نے بہت سی آنکھوں سے خواب چھین لئے ۔۔۔
اقتدار کے ایوانوں میں گہری خاموشی ۔۔۔
شاہ فیصل کالونی میں ایک شادی شدہ نوجوان بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاک ۔۔سندھ حکومت اور کے الیکٹرک کی مجرمانہ غفلت کا شکار ۔۔ اپنی بیوی اور نومولود بچے کو پہلی دفعہ دیکھنے کی خوشی سے پرجوش موٹر سائیکل پر سوار ہوکر بارش کے پانی سے بھری سڑک پر گرا اور پانی میں موجود گری ہوئ تاروں نے سفر آخرت پر روانہ کردیا ۔۔
شہر کراچی کا لاوارث سپوت ۔۔ صوبائی و شہری حکومت کی بدانتظامی کی بھینٹ چڑھا ۔۔
حکومتی سطح پر مردار سناٹا ۔۔
کلفٹن کراچی کی بلڈنگ کی لفٹ میں پھنسا ہوا فوڈ پانڈا رائڈر ۔۔ موبائل سگنلز نہ ہونے کے باعث اپنی فریاد باہر کی دنیا کو نہ پہنچا سکا ۔۔ پھنسی ہوئ لفٹ میں ہی جان کی بازی ہار بیٹھا ۔۔ پڑھا لکھا ہونے کے باوجود نوکری سے محروم ۔۔ ماں باپ کا سہارا بننے کے لئے بحالت مجبوری فوڈ پانڈا رائڈر جیسا کل وقتی پیشہ اپنانے پر مجبور ہوا اور اس کے ہی تقاضے نبھاتے ہوئے جان سے گیا ۔۔۔
معاشرے کی اجتماعی بے حسی پر انسانیت کا نوحہ ۔۔
یہ نوحے ، حادثےاورماتم کراچی کے نوجوانوں کی قسمت تو نہیں ہوسکتے ۔۔ پھر یہ ہماری زندگیوں کا حصہ ہی کیوں بن کے رہ گئے ہیں ۔۔ بلاشبہ زندگی اور موت اللہ کی رضا کے مطابق ہی رواں رہتے ہیں ۔۔ مگر دریا کنارے کسی جانور کے مرنے پر بھی حضرت عمر رض کو جواب دہی کا خوف سونے نہیں دیتا تھا ۔۔ تو معاشرے کے نوجوان طبقہ کی ابتر معاشی اور سماجی حالت کی ذمہ داری حکمران طبقے پر کیوں نہ عائد ہو ۔۔
کراچی کا جوان اور انکے والدین مقتدر حلقوں کی بدانتظامی اور نااہلی کو کب تک برداشت کرتے رہیں گے ۔۔ حافظ نعیم الرحمن صاحب اور انکی ٹیم نے اس ناانصافی اور وڈیرہ شاہی نظام کے خلاف پہلا قدم دھرنے کی صورت میں اٹھایا ہے تو میں اور آپ اپنے نوجوان بچوں کی خاطر انکے ھاتھ تھامنے والے ، ساتھ دینے والے کیوں نہیں بن جاتے ۔۔ ہم اپنے بچوں کیلئے اس طرح کا مستقبل کبھی نہیں چاہ سکتے جیسا ماضی اور حال کراچی کے نوجوانوں کا بنادیا گیا ہے ۔۔
وہ لوگ جو ہمارے بچوں کو سندھ کی صوبائی حکومت کی اس انتظامی ہولناکی سے بچانے کیلئے اس سرد و سخت موسم میں صوبائی بدعنوانیوں کے گڑھ کے سامنے کھڑے ہیں ۔۔ خدارا ان کا ساتھ آج ہی دیں ۔۔ ورنہ مستقبل کی ہولناکی سے بچنے کا کوئ راستہ اب کھلا ہوا نہیں ملے گا ۔۔۔
اللھم لا تسلط علینا من لا یرحمنا ۔۔۔ آمین